تاجدار ختم نبوت سے متعلق بنیادی معلومات

1۔ ختم نبوت کا عقیدہ اُن اجماعی عقائد میں سے ہے جو اسلام کے اصول اور ضروریات دین میں شمار کئے گئے ہیں اور عہد نبوت سے لے کر آج تک ہر مسلمان اس پر ایمان رکھتا آیا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بلا کسی تاویل اور تخصیص کے خاتم النبیین ہیں۔

2۔ قرآن مجید کی 100آیات کریمہ اور نبی کریم ﷺ کی210 احادیث مبارکہ سے یہ مسئلہ ثابت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کا سب سے پہلا اجماع اسی مسئلے پر منعقد ہوا کہ مدعی نبوت کو قتل کیا جائے۔

3۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ حیات میں اسلام کے تحفظ کے لیے جتنی بھی جنگیں لڑی گئیں ان میں شہید ہونے والے صحابہ کرام کی کل تعداد 259 ہے۔

عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ و دفاع کے لئے اسلامی تاریخ کی پہلی جنگ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں مسلیمہ کذاب کے خلاف یمامہ کے میدان میں لڑی گئی۔ اس ایک جنگ میں شہید ہونے والے صحابہ اور تابعین کی تعداد 1200ہے جن میں 700 قرآن مجید کے حافظ اور عالم تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا گراں قدر اثاثہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ ہی ہیں جن کی بڑی تعداد اس عقیدے کے تحفظ کے لئے جام شہادت نوش کر گئی جس سے ختم نبوت کے عقیدے کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے۔