Qadianiat Laws and Court Decisions - پاکستان کا آئین اور مذہب کی پیروی کرنے کی آزادی
کیا پاکستان میں اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی نہیں ہے؟ آئین کا آرٹیکل20 اس بارے میں کیا کہتا ہے؟
اس پو سٹ میں اس نقطے کی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستان میں تمام مذاہب کو اپنے دین پر عمل کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ لیکن دنیا کے بیشتر دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی مذہب کی آزادی کو آئین سے منسلک کیا گیا ہے۔ پاکستان کا آئین قادیانیوں کو غیر مسلم کہتا ہے اور ان پر بہت سی پابندیاں عائد کرتا ہے جس کو ماننے سے وہ انکار کرتے ہیں۔ اس کی تفصیل اس پوسٹ میں دی گئی ہے۔
تحریک ختم نبوت1984ء
17 فروری 1983ء میں مولانا محمد اسلم قریشی مبلغ تحفظ ختم نبوت سیالکوٹ کو مرزائی سربراہ مرزا طاہر کے حکم پر مرزائیوں نے اغوا کیا۔ جس کے ردعمل میں پھر سے تحریک منظم ہوئی۔ بالآخر 26 اپریل 1984ء کو امتناع قادیانیت آرڈیننس صدر مملکت جنرل محمد ضیاء الحق صاحب کے ہاتھوں جاری ہوا۔ قادیانیت کے خلاف آئینی طور پر جتنا ہونا چاہیے تھا اتنا نہیں ہوا لیکن جتنا ہوا اتنا بھی آج تک کبھی نہیں ہوا تھا۔
امتناع قادیانیت آرڈیننس کیا ہے؟
1974میں کی گئی قانونی ترمیم کے بعد قادیانیوں کے لئے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ اپنے آپ کو مسلمان کہیں یا اپنے دین کو دین اسلام کہہ کر اُس کی اشاعت کریں۔مگر اُنھوں نے قانونی ترمیم پر عمل کرنے کی بجائے اُس کے برخلاف رویّہ اپنایا اور اپنے دین کو دین اسلام ہی کہتےرہے۔اور اُنکا یہ رویّہ اور عمل آج تک جاری و ساری ہےجس کو روکنے کے لئےحکومت نے 1984 میں آرڈننس نمبر20 (امتناع قادیانیت آرڈننس) جاری کیا۔ امتناع قادیانیت آرڈیننس 26 اپریل 1984 کو نافذ کیا گیا جس کے تحت 298(بی ) اور 298(سی ) کو آئین کا حصّہ بنایا گیا۔
Read More :