Khatm-e-Nabuwwat ﷺ

Khatm-e-Nubuwwat ﷺ means that Prophet Muhammad ﷺ is the Last of the Prophets. The process and routine of appointing Prophets and Messengers by Almighty Allah has been terminated, finished, ended, stopped, and sealed. None will be appointed as prophet after Prophet Muhammad ,ﷺ His prophethood will continue until the judgement day and the day after. Only that person can claim to be a Muslim who believes in  Khatm-e-Nubuwwat

ختم نبوت ﷺ

ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ آخری نبی ہیں  ۔اللہ تعالی کی طرف سےنبوت اور وحی کا سلسلہ ختم،منقطع اوربند کر کے مہرلگا دی گئی ہےحضور نبی اکرم ﷺ کے بعد کوئی  نیا نبی نہیں آئےگا اورانکی نبوت قیامت تک جاری وساری رہےگی۔مسلمان ہونے کے لئے ختم نبوت کے عقیدےپرمضبوط ایمان ہونا بنیادی شرط ہے۔

Finality of Prophethood in the Light of Ahadith

ختم نبوتﷺ احادیث کی روشنی میں

مجھے تمام مخلوقات کی طرف بھیجا گیا ہے اور مجھ پر نبوت ختم کر دی گئی ہے۔

(صحیح مسلم)

The Finality of Prophethood in the Quran

قرآن مجید میں ختم نبوتﷺ کا تصور

 حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی سو سے بھی زیادہ آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں کیا گیا ہے۔ارشادِ خداوندی ہے :
محمد ( ﷺ) تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے)  ہیں، اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے

 الاحزاب،33:40

Finality of Prophethood in the Eyes of Saints and Islamic Scholars

ختم نبوتﷺاولیاء کرام اور علماءکرام کی نظر میں

امام غزالی ؒ  فرماتے ہیں’’ بیشک امت نے بالاجماع اس لفظ (خاتم النبییّن)سے یہ سمجھا ہے کہ اس کا مفہوم ہے کہ آپﷺ کے بعد نہ کوئی نبی ہو گا اور نہ رسول ،اور اس پر اجماع ہے کہ اس لفظ میں کوئی تاویل و تقصیص نہیں۔پس اس کا منکر یقینا ً اجماع امت کا منکر ہے۔‘‘(الاقتصاد فی الاعتقاد، صفحہ 123)

Finality of Prophethood in the Eyes of Sahabah, Muhaddasin and Imams of all Fiqhs

ختم نبوتﷺصحابہ کرام ، محدثین اور آئمہ کرام کی نظرمیں

جنگ یمامہ مسیلمہ کذاب کے خلاف حضرت ابو بکرصدیقؓ  کے دور میں لڑی گئی ۔ سیدنا ابو بکرصدیقؓ  نے حضرت خالد بن ولیدؓ کو حکم فرمایا کہ ’’مسیلمہ کذاب کے گروہ کے تمام بالغ مردوں کو قتل کردیا جائے،عورتیں اور کم سن لڑکے قیدی بنا لئے جائیں۔‘‘(البدایہ والنہایہ ، جلد 6، صفحہ 1166)
ایک روایت کے مطابق اس موقع پر حضرت ابو بکرصدیقؓ نےفرمایا کہ’’وحی کا آنا منقطع ہو چکا ہےاور دین تمام ہو چکا، کیا یہ ہو سکتا ہےکہ دین مٹے اور میں زندہ رہوں‘‘ (مطالعہ قادیانیت ازعلامہ ڈاکٹر خالد محمود)

Musailma Kazzab

 

تاجدار ختم نبوت سے متعلق بنیادی معلومات

Battle of Yamamah

نبوت کے جھوٹے دعویدار

 

Qadiyaniayt and Beliefs of Mirza Ghulam Qadiyani

قادیانیت اور مرزا غلام قادیانی کے بنیادی عقائد

 

Pakistani Laws about Qadiyani Community and Court Decisions

قادیانیوں کے متعلق پاکستانی قوانین اور عدالتوں کے فیصلے

 

Historical Overview of Struggle Against Qadiyaniat

قادیانیت کے خلاف جدّوجہد کا تاریخی پس منظر

 

Bahawalpur Court Case
مقدمہ بہاولپور

احمد پور شرقیہ کی رہائشی عائشہ بی بی کے فسخ نکاح کا دعوی جس کا شوہر مرتد ہو کر قادیانی ہو گیا تھا

1935
1953
 

Khatm-e-Nabuwwat Movement
تحریک ختم نبوت ﷺ

آزادی کے چند سال بعد قادیانیوں کے خلاف شدّت سے ایک تحریک چلی جس کوحکومت وقت نے سختی سے روند ڈالا اور 10،000 سے زائد مسلمانوں کو شھید کر دیا گیا

 

Khatm-e-Nabuwwat Movement
تحریک ختم نبوت ﷺ

نشتر میڈیکل کالج ملتان کے طلباء پر ربوہ ریلوے اسٹیشن سے گزرتے ہوئےحملہ کیا گیا جس کےردّعمل میں ایک جاندار ملک گیرتحریک چلی جو بالآخر آئین میں قانونی ترمیم ہونے پر ختم ہوئی اور یوں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دے دیا گیا۔

1974
1984
 

Ordinance No. 20
امتناع قادیانیت آرڈیننس

قادیانیوں کو شعائر اسلامی، قادیانیت کی تبلیغ اور اپنے آپ کو مسلمان کہلانے سے روکنے کے لئےجنرل ضیاء الحق نےایک آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت آئین میں دو شقوں یعنی 298(بی ) اور 298(سی ) کا اضافہ کیا گیا۔

 

Ban on 100 Years Celebrations
قادیانیوں کی صد سالہ تقریبات پر پابندی

1889 ءمیں مرزا غلام قادیانی نے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی جسے آجکل قادیانی “احمدیہ مسلم کمیو نٹی”کہتے ہیں۔ اس تنظیم کی100 سالہ تقریبات منانے پر پاکستان میں پابندی عائد کر دی گئی۔جس کے نتیجے میں اعلیٰ عدالتوں تک مقدمات پہنچےجن پر تاریخی فیصلے صادر ہوئے۔

1989